گلبرگہ 9؍جولائی ( اعتماد نیوز): کل لوک سبھا میں پیش کئے گئے نریندر مودی
حکومت کے اولین ریلوئے بجٹ میں علاقہ حیدرآباد کرناٹک کو بری طرح نظر
انداز کیا گیا ہے ۔ یہ بجٹ علاقہ حیدرآباد کرناٹک کے عوام کے لئے نہایت
مایوس کن ہے ۔ وزیر ریلوئے ڈی وی سدانند گوڑا کرناٹک سے ہی تعلق رکھتے ہیں
اس کے باوجود اُنہوں نے علاقہ حیدرآباد کرناٹک کو ریلوئے سہولیات کی فراہمی
میں نظر انداز کر دیا ہے ۔ جب وہ ریاست کے چیف منسٹر تھے تو اُنہوں نے
علاقہ حیدرآباد کرناٹک کی ترقی کے لئے اُنہوں نے بڑے بڑے خواب دکھائے لیکن
اب وزیر ریلوئے کی حیثیت سے علاقہ حیدرآباد کرناٹک کو یکسر فراموش کر دیا۔
سابق وزیر ریلوئے ملیکارجن کھرگے نے صرف 9ماہ کے قلیل عرصہ میں علاقہ
حیدرآباد کرناٹک کو متعدد ریلوئے سہولیات مہیا کروائے۔ مختلف نئی ٹرینوں کا
آغاز کیا اور کروڑہا روپیوں کے ترقیاتی پراجکٹس کا آغاز کیا ۔ لیکن
سدانندگوڑا کے ریلوئے بجٹ میں علاقہ حیدرآباد کرناٹک کے لئے کسی ریلوئے
پراجکٹ کا اعلان نہیں کیا
گیا ہے ۔ سابق وزیر ریلوئے ملیکارجن کھرگے نے
گلبرگہ میں ریلوئے ڈویژن کے قیام کے سلسلہ میں اہم پیش رفت کی تھی لیکن
سدانند گوڑا نے علاقہ حیدرآباد کرناٹک کے اس 40سالہ دیرینہ مطالبہ کو نظر
انداز کر دیا۔ واڑی جنکشن ریلوئے اسٹیشن کو ترقی دینے کا مطالبہ بھی سدانند
گوڑا نے نظر انداز کر دیا ہے ۔ واڑی ریلوئے جنکشن میں گنجائش نہ ہونے کے
سبب متعدد ٹرینیں واڑی جنکشن ریلوئے اسٹیشن کے باہر سے ہی گذرتی ہیں ۔ ان
ٹرینوں کے مسافرین کو چیتاپور ریلوئے اسٹیشن پر اُترنا اور سوار ہونا پڑتا
ہے ۔ واڑی ریلوئے جنکشن کو ترقی دینے کی صورت میں تمام ٹرینوں کے اس اسٹیشن
پر توقف کرنے کی گنجائش فراہم ہو سکتی ہے ۔ گلبرگہ سے بنگلور اور گلبرگہ
سے براہ بنگلور میسور،2نئی ٹرینیں شروع کرنے کی توقع کی جارہی تھی لیکن
سدانند گوڑا نے اس توقع کو پورا نہیں کیا ۔ گلبرگہ سے ممبئی اور اجمیر کے
لئے بھی ٹرینیں چلانے کی توقع پوری نہیں ہو سکی ۔گلبرگہ بیدر ریلوئے لائن
اور واڑی گدگ لائن کو بھی بجٹ میں نظر انداز کر دیا گیا ہے ۔